EDUCATION, KNOWLEDGE, ENTERTAINMENT YOU CAN PUBLISHED YOUR CREATIONS BY EMAILING at panhwar2005@gmail.com
Thursday, June 18, 2020
Alī ibn Abu Talib 4th Caliph of the Rashidun Caliphate From Mecca to Medina
Alī ibn Abu Talib 4th Caliph of the Rashidun Caliphate and Islam to the death of Muhammad
Alī
ibn Abu Talib 4th Caliph of the Rashidun Caliphate and Islam to the death of MuhammadʿAlī was 22 or 23 years old when he migrated to Medina. Shortly after his arrival, the Prophet told ʿAlī that he (the Prophet) had been ordered by God to give his daughter Fāṭimah to ʿAlī in marriage. This union affected the entire history of Islam, for from it were born a daughter, Zaynab—who played a major role during the Umayyad period in claiming the rights of the family of the Prophet after her brother Ḥusayn was killed in Iraq—and two sons, Ḥasan and Ḥusayn. The latter two are the ancestors of those known as sharīf or sayyid (meaning “noble” and “master” respectively)—that is, descendants of the Prophet and thus, in the eyes of some Muslims, legitimate heirs to leadership of the Islamic community. Ḥasan and Ḥusayn also became the second and third imams of the Shiʿah (respectively) after ʿAlī. Although polygyny was permitted, ʿAlī did not marry another woman while Fāṭimah was alive, and his marriage to her possesses a special spiritual significance for all Muslims because it is seen as the marriage between the greatest saintly
17 JUNE 656 Ali ibn Abu Talib elected the 4th Caliph of the Rashidun Caliphate
Wednesday, May 6, 2020
MOALANA Ubaidullah Sindhi. (nationalist and political leader of the Indian independence movement.)
Tuesday, April 14, 2020
Arghul Ghazi / Ottoman Empire
Generosity of Hazrat Usman Ghani / khalifa Islam 3
KHILAFAT USMANIA / Arghul Ghazi / Ottoman Empire / Arghul Ghazi is the founder of the Ottoman Empire. You were born in 1191 CE and died in 1280 CE
Arghul Ghazi is the founder of the Ottoman Empire. You were born in 1191 CE and died in 1280 CE
ارتغل غازی سلطنت عثمانیہ کے بانی ہیں۔ آپکی پیدائش 1191 عیسوی میں ہوئی اور وفات 1280 عیسوی میں (کچھ کتابیں 1281 بتاتی ہیں) ہوئی۔ آپ کے تین بیٹے تھے گندوز، ساؤچی اور عثمان اور آپ کے تیسرے بیٹے عثمان نے 1291 یعنی اپنے والد ارتغل کی وفات کے 10 سال بعد خلافت بنائی اور ارتغل کے اسی بیٹے عثمان کے نام سے ہی خلافت کا نام خلافت عثمانیہ رکھا گیا لیکن میرے پیارو! سلطنت کی بنیاد ارتغل غازی رحمتہ اللہ تعالٰی رکھ کر گئے تھے ...
میرے دوستو! اسی سلطنت نے 1291 عیسوی سے لے کر 1924 تک یعنی قریب 633 سال تک ان ترکوں کی تلواروں نے امت مسلمہ کا دفاع کیااس کے ساتھ مسجد نبوی صلَّی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلَّم، گنبد خضریٰ اور مسجد حرام کی جدید تعمیر، سیدنا امیر حمزہ رضی اللہ تعالٰی کا مزار، مکہ مکرمہ تک ایک عظیم الشان نہر، اور میرے آقائے کل جہاں نبی کریم خاتم النبیین سید المرسلین رحمت اللعالمین جناب رسالت مآب سرور کائنات فخر موجودات شاہ لولاک
HISTORY OF SAUDI ARAB / HIJAZ MUQADAS / KHILAFAT E USMANIA
HISTORY OF SAUDI ARAB / HIJAZ MUQADAS / KHILAFAT E USMANIA
عرب شریف میں 1922 تک ترکی کی حکومت تهی.جسے خلافت_عثمانیہ کے نام سے جانا جاتا هے.1922سے پہلے سعودی عرب کا نام سعودی عرب نہیں بلکہ حجازِ مقدس تھا۔
خلافت عثمانیہ دنیا کے تین براعظموں پر 623 سال (1299-1922) تک قائم رہی۔
جب بهی دنیا میں مسلمانوں پر ظلم و ستم هوتا تها تو ترکی حکومت اس کا منہ توڑ جواب دیتی.امریکہ ، برطانیہ ،یورپین ، نصرانی اور یہودیوں کو اگر سب سے زیادہ خوف تها تو وہ خلافت_عثمانیہ حکومت کا تها.
امریکہ ، یورپ جیسوں کو معلوم تها کہ جب تک خلافت_عثمانیہ هے' هم مسلمانوں کا کچهہ بهی نہیں بگاڑ سکتے هیں.
امریکہ و یورپ نے خلافت_عثمانیہ کو ختم کرنے کی سازش شروع کی.
19ویں صدی میں سلطنتِ عثمانیہ اور روس کے درمیان بہت سی جنگیں بھی ہوئیں چونکہ مکہ اور مدینہ مسلمانوں کے نزدیِک قابلِ احترام ہیں اسی لئیے نے سب سے پہلا فتنہ وہیں سے شروع کروایا۔
ا
مریکہ یورپ نے سب سے پہلے اک شخص کو کهڑا کیا جو کرسچیئن تها ' ایسی عربی زبان بولتا تها کہ کسی کو اس پر شک تک نہیں آیااس نے عرب کے لوگوں کو خلافت_عثمانیہ کے خلاف یہ کہہ کر گمراہ کرنے کی ناکام کوشش کی کہ تم عربی هو اور یہ ترکی عجمی(غیر عربی) هیں هم عجمی کی حکومت کو کیسے برداشت کر رهے هیں
پر لوگوں نےاسکی ایک نہ مانی.
یہ شخص "لارنس آف عریبیہ" کے نام سے مشہور هواجو آپ کو اس پوسٹ کی تصویر میں بھی نظر آ رہا ہے۔(آپ لارنس آف عریبین لکهہ کر گوگل پر سرچ کرسکتے ہیں)
پهر امریکہ نے ایک شخص کو کهڑا کیا جس کا نام عبدالوهاب نجدی تھا۔
عبدالوهاب نجدی کی ملاقات عرب کے ایک سوداگر سے هوئی
پهر ابن سعود نے مکہ ، مدینہ اور طائف میں ترکی کے خلاف جنگ شروع کر دی
مکہ ، مدینہ شریف اور طائف کے لاکهوں مسلمان ابن سعود کی ڈاکو فوج کے هاتهوں شہید هوئے جب ترکی نے دیکها کہ ابن سعود همیں عرب سے نکالنے اور خود عرب پر حکومت کرنے کے لیے مکہ ، مدینہ شریف اور طائف کے بے قصور مسلمانوں کو شہید کر رها هے تب ترکی نے عالمی طور پر یہ اعلان کر دیا کہ
"هم اس پاک سرزمین پر قتل و غارت پسند نہیں کرتے"
اس وجہ سے خلافت_عثمانیہ کو ختم کر دیا گیا۔
جس کی وجہ سے 40 نئے ممالک وجود میں آئے۔ پهر عرب اور کے مسلمانوں کا زوال شروع هوا حجاز_مقدس کا نام 1400 سال کی تواریخ میں پہلی بار بدلا گیاابن سعود نے حجاز_مقدس کا نام اپنے نام پر سعودیہ رکهہ دیا..
اور اس فتنے کا ذکر احادیث میں بھی ملتا ہے اور اسی وجہ سے سرکارِ دو عالمﷺ نے سعودی عرب کے شہر نجد کے بارے میں دعا نہیں فرمائی تھی ۔ اسی نجد میں ابن عبدالوهاب نجدی پیدا ہوا جس سے انگریزوں نے ایک نئے مذہب کی بنیاد ڈلوائی اور یہی شہر مسیلمہ کذاب کا جائے پیدائش بھی ہے۔
لیکن دنیا بھر کے مسلمانوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لئیے انگریزوں نے اس ’نجد‘ شہر کا نام بھی تبدیل کر کے ’ریاض‘ رکھ دیا جو آج کل سعودیہ کا دار الحکومت ہے۔
جنت البقیع اور جنت المعلی میں صحابہ رضوان الله اجمعین اور اهل_بیت علیهم السلام کے مزارات پر بلڈوزر چلایا گیا اور تمام قبروں کی بے حُرمتی کر کے ان کو ملیامیٹ کر دیا
(بدقسمتی سے آج بھی کئی بھولے بھالے مسلمان انہی قبروں کو سنت کے مطابق سمجھتے ہیں حالانکہ 1922سے پہلے وہ ایسی نہ تھیں)
حرم شریف کے جن دروازوں کے نام صحابہ اور اهل_بیت کے نام پر تهےان کا نام آل_سعود کے نام پر رکها گیا (آپ یہ ساری معلومات انٹرنیٹ کے علاوہ تمام تاریخ کی کتابوں میں بھی پڑھ سکتے ہیں)
انگریزوں نے اپنی اسی سازش کی کامیابی پر 1962 میں ہالی وُڈ نے ’’ Lawrence of Arabia‘‘ کے نام سے فلم بھی بنائی جو بہت زیادہ بار دیکھی جا چکی ہے۔
یہود و نصاری کو عرب میں آنے کی اجازت مل گئی جس دن ابن سعود عرب کا بادشاہ بنا اس دن اک جشن هوا اس جشن میں امریکہ ، برطانیہ اور دوسرے ملکوں کے پرائم منسٹر ابن سعود کو مبارک باد دینے پہنچ گئے
جس عرب کے نام سے یہود و نصاری کانپتے تهے وه سعودیہ ' امریکہ کے اشارے پر ناچنے لگااور آج بهی رندوں کے ساتهہ ناچ رها هے
یہود و نصاری کی اس ناپاک سازش کا ذکر کرتے هوئے
"علامہ ڈاکٹر محمد اقبال نے اپنے کلام میں لکها هے"
وہ فاقہ کش جو موت سے ڈرتا نہیں ذرا
روح محمدﷺ اسکے دل سے نکال دو
فکر_عرب کو دے کر فرنگی تخیلات
اسلام کو حجاز اور یمن سے نکال دو
اللہ تعالیٰ مسلمانوں کو ایسے فتنوں سے محفوظ فرما کر پھر سے خلافت کی دولت عطا فرمائے اور ہمیں ماضی کے تلخ حقائق کو سمجھنے کی عقل عطا فرمائے۔ آمین
Monday, March 30, 2020
Last Sarmon of Holy Prophet Muhammad PBH
*۱*۔ اے لوگو! سنو، مجھے نہیں لگتا کہ اگلے سال میں تمہارے درمیان موجود ہوں گا۔ میری باتوں کو بہت غور سے سنو، اور ان کو ان لوگوں تک پہنچاؤ جو یہاں نہیں پہنچ سکے۔
*۲*۔ اے لوگو! جس طرح یہ آج کا دن، یہ مہینہ اور یہ جگہ عزت و حرمت والے ہیں۔ بالکل اسی طرح دوسرے مسلمانوں کی زندگی، عزت اور مال حرمت والے ہیں۔ (تم اس کو چھیڑ نہیں سکتے )۔
*۳*۔ لوگو کے مال اور امانتیں ان کو واپس کرو،
*۴*۔ کسی کو تنگ نہ کرو، کسی کا نقصان نہ کرو۔ تا کہ تم بھی محفوظ رہو۔
*۵*۔ یاد رکھو، تم نے اللہ سے ملنا ہے، اور اللہ تم سے تمہارے اعمال کی بابت سوال کرے گا۔
*٦*۔ اللہ نے سود کو ختم کر دیا، اس لیے آج سے سارا سود ختم کر دو (معاف کر دو)۔
*۷*۔ تم عورتوں پر حق رکھتے ہو، اور وہ تم پر حق رکھتی ہیں۔ جب وہ اپنے حقوق پورے کر رہی ہیں تم ان کی ساری ذمہ داریاں پوری کرو۔
*۸*۔ عورتوں کے بارے میں نرمی کا رویہ قائم رکھو، کیونکہ وہ تمہاری شراکت دار (پارٹنر) اور بے لوث خدمت گذار رہتی ہیں۔
*۹*۔ کبھی زنا کے قریب بھی مت جانا۔
*۱۰*۔ اے لوگو! میری بات غور سے سنو، صرف اللہ کی عبادت کرو، پانچ فرض نمازیں پوری رکھو، رمضان کے روزے رکھو، اورزکوۃ ادا کرتے رہو۔ اگر استطاعت ہو تو حج کرو۔
*۱۱* ۔ ہر مسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہے۔ تم سب اللہ کی نظر میں برابر ہو۔ برتری صرف تقوی کی وجہ سے ہے۔
*۱۲*۔ یاد رکھو! تم ایک دن اللہ کے سامنے اپنے اعمال کی جوابدہی کے لیے حاضر ہونا ہے،خبردار رہو! میرے بعد گمراہ نہ ہو جانا۔
*۱۳*۔ یاد رکھنا! میرے بعد کوئی نبی نہیں آنے والا ، نہ کوئی نیا دین لایا جاےَ گا۔ میری باتیں اچھی طرح سے سمجھ لو۔
*۱۴*۔ میں تمہارے لیے دو چیزیں چھوڑ کے جا رہا ہوں، قرآن اور میری سنت، اگر تم نے ان کی پیروی کی تو کبھی گمراہ نہیں ہو گے۔
*۱۵*۔ سنو! تم لوگ جو موجود ہو، اس بات کو اگلے لوگوں تک پہنچانا۔ اور وہ پھر اگلے لوگوں کو پہنچائیں۔اور یہ ممکن ہے کو بعد والے میری بات کو پہلے والوں سے زیادہ بہتر سمجھ (اور عمل) کر سکیں۔
*پھر آپ نے آسمان کی طرف چہرہ اٹھایا اور کہا*،
*۱٦*۔ اے اللہ! گواہ رہنا، میں نے تیرا پیغام تیرے لوگوں تک پہنچا دیا۔
*نوٹ*: اللہ ہمیں ان لوگوں میں شامل کرے، جو اس پیغام کو سنیں/پڑھیں اور اس پر عمل کرنے والے بنیں۔ اور اس کو آگے پھیلانے والے بنیں۔ اللہ ہم سب کو اس دنیا میں نبی رحمت کی محبت اور سنت عطا کرے، اور آخرت میں جنت الفردوس میں اپنے نبی کے ساتھااکٹھا کرے، آمین۔
Tuesday, January 15, 2019
History of Sindhi Language 1850
(2) انگريزن 1851ع ۾ حڪم نامو جاري ڪيو ته انگريز آفيسر لازمي طور تي سنڌي پڙهن.
(3) سنڌ ۾ سنڌي ٻولي 1852ع ۾ فارسيءَ جي جاءِ ورتي.
(4) سنڌي ٻوليءَ جي هاڻوڪي رسم الخط 1853ع کان آهي.
(5) سنڌيءَ ۾ پهريون درسي ڪتاب 1853ع ۾ لکيو ويو.
(6) سنڌيءَ ۾ پهريون قصو 1854ع سن ۾ ڇپيو.
(7) سنڌيءَ ۾ مضمون نويسيءَ جي شروعات 1860ع ۾ ٿي.
(8) سنڌيءَ ۾ قانون تي پهريون ڪتاب 1863ع ۾ لکيو ويو.
(9) سنڌيءَ ۾ پهريون ناول 1868ع ۾ ڇپيو.
(10) سنڌ جو پهريون نقشو 1870ع ۾ شايع ٿيو.
(11) ڊاڪٽر ارنيسٽ ٽرمپ 1872ع ۾ سنڌي گرامر لکيو.
(12) سيمور 1884ع ۾ سنڌي گرامر لکيو.
(13) ديوان نارائڻ جڳن ناٿ وسناڻي 1892ع ۾ سنڌي گرامر لکيو.
(14) ديوان ڏيارام وسومل مير چنداڻي 1904ع ۾ سنڌي گرامر لکيو.
(15) سنڌيءَ ۾ آتم ڪهاڻي جي شروعات 1946ع کان ٿي آهي.
انهيءَ طرز عمل تي پهريون ڀيرو فقير محمد سنڌي عمل پيرا آهي. اچو ته “پهريون“ هجڻ جي شرف حاصل ڪندڙ عامل و حامل کي شامل ڪريون، انهيءَ لاءِ اقتباسات جي معلومات پيش نظر رکجي ٿي؛
(1) سنڌي ادب جو پهريون دور سومرن جو دور کان آهي.
(2) سنڌي نثر جو پهريون قصو سسئي پنهون آهي.
(3) سنڌي نظم جو پهريون شاعر قاضي قاضن آهي.
(4) سنڌي ۾ ترائيل جو پهريون شاعر نارائڻ شيام آهي.
(5) سنڌيءَ ۾ غزل تي پهريون ڪتاب آخوند گل محمد جو آهي.
(6) سنڌيءَ جي پهرين درسي ڪتاب “سنڌي ٻاراڻو” ڪتاب آهي.
(7) سنڌي ٻوليءَ ۾ پهريون درسي ڪتاب ننديرام مير چنداڻي لکيو.
(8) سنڌيءَ ۾ پهريون صاحب ديوان شاعر آخوند گل محمد هو.
(9) سنڌيءَ ۾ لکيل پهرين اصلي آتم ڪهاڻي “سائو پن ۽ ڪارو پن“ آهي.
(10) سنڌ ۾ باقاعده تعليمي ادارا سڀ کان پهرين يونانين قائم ڪيا.
(11) شاهه جي رسالي جو پهريون انگريزيءَ ۾ ترجمو ڊاڪٽر سورلي ڪري ڇپايو.
(12) سنڌ جي ذوالفقار علي ڀٽو کي برطانيه جي ڪنهن يونيورسٽيءَ ۾ بين الاقوامي قانون جو پهريون ايشيائي استاد مقرر ڪيو ويو.
(13) سومرن جي دور جو پهريون شاعر پير صدر الدين شاهه هو.
(14) سومرن جي دور ۾ پهرين شاعري گنان صنف کان شروع ٿي.
(15) جديد سنڌي گيت جو پهريون شاعر صوفي نيڀراج آهي.
(16) ارغونن ۽ ترخانن جي دور جو پهريون سنڌي شاعر شاهه عنايت رضوي هو.
(17) لوگ (لوڪ) گيت تي پهريون ڪتاب ڊاڪٽر نبي بخش بلوچ لکيو.
(18) شاعريءَ جي صنف “هجو گوئي” جو پهريون مؤجد سيد ثابت علي شاهه هو.
(19) شاعريءَ ۾ مدح جي صنف جو پهريون مؤجد جمن چارڻ هو.
(20) سنڌي مرثيي جو پهريون بنياد سيد ثابت علي شاهه رکيو.
انهيءَ اميد سان ته اڳين ڪتابن جيان هن ڪتاب کي به قدر
جي نگاهه سان ڏسجو
Monday, January 14, 2019
End of Nation Aaad & Hazrat Hood
قوم عاد ایک ایسی قوم تھی جو
بڑے طاقتور تھے
40 ہاتھ جتنا قد
800 سے 900 سال کی عمر
نہ بوڑھے ھوتے
نہ بیمار ھوتے
نہ دانت ٹوٹتے
نہ نظر کمزور ھوتی
جوان تندرست و توانا رہتے
بس انھیں صرف موت آتی تھی
اور کچھ نہیں ھوتا تھا
صرف موت آتی تھی
ان کی طرف اللہ تعالی نے حضرت ھود علیہ السلام کو بھیجا
انھوں نے ایک اللہ کی دعوت دی
اللہ کی پکڑ سے ڈرایا
مگر وہ بولے
اے ھود ! ہمارے خداوں نے تیری عقل خراب کر دی ھے
جا جا اپنے نفل پڑھ
ہمیں نہ ڈرا
ہمیں نہ ٹوک
تیرے کہنے پر کیا ہم اپنے باپ دادا کا چال چلن چھوڑ دیں گے
عقل خراب ھوگئی تیری
جا جا اپنا کام کر
آیا بڑا نیک چلن کا حاجی نمازی
تیرے کہنے پر چلیں تو ہم تو بھوکے مر جائیں
انھوں نے شرک ظلم اور گناھوں کے طوفان سے اللہ کو للکارا
تکبر اور غرور میں بد مست بولے
،
،
فَأَمَّا عَادٌ فَاسْتَكْبَرُوا فِي الْأَرْضِ بِغَيْرِ الْحَقِّ وَقَالُوا مَنْ أَشَدُّ مِنَّا قُوَّةً ۖ أَوَلَمْ يَرَوْا أَنَّ اللَّـهَ الَّذِي خَلَقَهُمْ هُوَ أَشَدُّ مِنْهُمْ قُوَّةً ۖ وَكَانُوا بِآيَاتِنَا يَجْحَدُونَ ﴿١٥﴾
اب قوم عاد نے تو بےوجہ زمین میں سرکشی شروع کردی اور کہنے لگے ہم سے زور آور کون ہے؟ (۱) کیا انہیں یہ نظر نہ آیا کہ جس نے اسے پیدا کیا وہ ان سے (بہت ہی) زیادہ زور آور ہے، (۲) وہ (آخر تک) ہماری آیتوں کا (۳) انکار ہی کرتے رہے۔
کوئی ھے ہم سے ذیادہ طاقتور تو لاو ناں ؟
Tuesday, December 4, 2018
Friday, January 20, 2017
The Treaty Of Hudaybiyah
The Battle Of Badr
Monday, October 20, 2014
Wednesday, October 15, 2014
Saturday, September 27, 2014
-
Class Five - 5 Sindhi all lessons solved Exercises along with Question and Answers according to STB syllabus
-
MCQs PAKISTAN PENAL CODE 1860 1. Pakistan Penal Code, 1860 was enacted on ________ A. ...
-
Code Of Criminal Procedure 1898 PAKISTAN 1. The Code of Criminal Procedure, 1898 was passed or enacted on ...
-
Class Four - 4 Sindhi all lessons solved Exercises along with Question and Answers according to STB syllabus
-
MCQs Code of Civil Procedure 1908 Pakistan Part-I 1. The Code of law which deals with Courts of Civil Judicature i...
-
MCQs Constitution of Pakistan 1973 enforced on 14 August 1973 as said as By-Cameral law in Pakistan 1. Constitution of 197...
-
Reading Comprehension Passages with Q&A Passage Philosophy of Education is a label applied to the study of the purpose, process, natu...
-
Qanun-e-Shahadat, 1984 PAKISTAN 1. Qanun-e-Shahadat, 1984 was made by the President on _______ A....
-
US-AID announced 13000 vacant posts of HST, JST, PST, SLT, ALT & non teaching staff for new project named US-AID-SINDH TEACHING PROGRA...