Saturday, April 18, 2020

PROMISSORY NOTE /PSO PAKISTAN FOR DEALERS

Annexure I

[on non-judicial stamp paper of Rs.100/=]

PROMISSORY NOTE

 

Date……………………..

                                                                                                            Place:  Karachi

 

I, ____________________________ S/o / D/o _____________________resident of ___________________________________ holding CNIC No. ____________________ Dealer of ______________________________________situated at______________________________________, code no __________________, do hereby promise to pay Pakistan State Oil Company Limited the sum of Rs. __________________for the value received.

 

                                                                                                                                   

 

 

                                                                        Signature & stamp:__________________

Name:       _________________________

CNIC No: _________________________

Address: ___________________

 

WITNESS:

 

Signature:        _____________________

Name:             _____________________

CNIC No.       _____________________

 

Signature         _____________________

Name:              _____________________

CNIC No.       _____________________


U​NDERTAKING​ ​FROM​ ​RETAIL​ ​CUSTOMERS /PSO COMPANY

                      
U​NDERTAKING​ ​FROM​ ​RETAIL​ ​CUSTOMERS 
I, __________________________son/daughter/wife of ______________________, resident of      ____________________________________ holder of CNIC No.___________________ Dealer of       Pakistan State Oil Company Limited’s (PSO) retail outlet ______________________situated at          ____________________________________Code # ____________, do hereby, on solemn affirmation,        undertake and state as under: 1. That I am the executants of this undertaking and as such fully conversant with the facts mentioned                 herein. 2. That I shall purchase, uplift and sell the following POL products from PSO on a credit during                 …………. ……….  PRODUCT MONTHLY TARGETS  ________________________ _________________________  
________________________ _________________________   
3. That I further undertake that I shall meet the sales targets assigned to me by the

Tuesday, April 14, 2020

Arghul Ghazi / Ottoman Empire

Arghul Ghazi is the founder of the Ottoman Empire. You were born in 1191 CE and died in 1280 CE (some books say 1281). You had three sons Gunduz, Sauchi and Usman, and your third son, Usman, made Caliphate 10 years after the death of his father, Uthwal, and by the same name of Uthwal, Usman was named caliph Ottoman but my dear. Chat Lounge The foundations of the empire were laid by Jhulal Ghazi, the Almighty ...

My friends The same empire defended the Muslim Ummah with the Swords of the Turks from 1291 AD to 1924, for about 633 years, as well as the modern

Generosity of Hazrat Usman Ghani / khalifa Islam 3

Generosity
During the time of Hazrat Abu Bakr Siddique (RA), a person came from Malik to Syria and came to your service and started to say that you are rich, rich and also rich.
The beggar said, "I have a debt. Help me. You took him to your house. The person says that the door from the outside was very beautiful but there was not even a bed in the house with palm bark mats. The Prophet (ید) said, "Do not tell me a strange thing. I said, 'I have not eaten a single grain of palm since three days.' But nowadays my situation is not good. Specialist said, 'What do I do again in the presence of the Prophet? A.
Then the person going to Usman Ghani said, "I need a lot of money." You said that your thinking ends where Umman's generosity starts. So, whoever thinks so will

Generosity Of Hazrat Usman Ghani Khalifa Islam three


سخاوت کا واقعہ
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کے دور میں ایک شخص ملک شام سے سفر کرتا ہوا آیااور اپ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کرنے لگا کہ آپ امیر بھی ہیں یعنی مالدار بھی ہیں اور امیر بھی یعنی مسلمانوں کے سربراہ بھی ہیں۔
عرض کرنے لگا حضور میرے اوپر قرضہ چڑھ گیا ہے میری مدد کریں ۔تو آپ اس کو اپنے گھر لے گئے شخص کہتا ہے کہ باہر سے دروازہ بہت خوبصورت تھا لیکن گھر پر ایک چارپائی بھی نہ تھی کھجور کی چھال کی چٹائیاں بچھی ہوئی تھیں اور وہ بھی پھٹی ہوئی فرماتے ہیں سیدناصدیق ابوبکر(رضی اللہ تعالی عنہ)نے مجھے چٹائی پر بٹھا لیا اور مجھے کہنے لگے یار ایک عجیب بات نہ بتاؤں میں نے کہا بتائے تو عرض کرنے لگے تین دن سے میں نے ایک اناج کا دانہ بھی نہیں کھایا کھجور پر گزارا کر لیتا ہوں آجکل میرے حالات کچھ ٹھیک نہیں ہے توشخص کہنے لگا حضور میں اب پھر کیا کروں میں تو بہت دور سے امید لگا کر آیا تھا۔
تو فرمانے لگے تو عثمان غنی کے پاس جا شخص کہنے لگا مجھےتو بہت سارے پیسے چاہیے ہیں۔تو آپ نے فرمایا تیری سوچ وہاں ختم ہوتی ہے جہاں سے عثمان کی سخاوت شروع ہوتی تو جو سوچتا ہے اتنے ملیں گے تیری سوچ ختم ہوتی ہیں وہاں سے عثمان کی سخاوت شروع ہوتی ہے تو جا ان کے پاس شخص کہنے لگا آپ کا نام لوں کے مجھے امیرالمومنین نے بھیجا ہے توفرمانا لگےاس کی ضرورت ہی نہیں پڑے گی۔
صرف اتنا بتانا کہ میں مقروض ہوں اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کہ کا نوکر ہوں۔ وہ شخض کہنے لگا کے وہ دلیل ،حوالہ مانگے گے فرمایا عثمان سخاوت کرتے وقت دلیل یا حوالے نہیں مانگتے عثمان اللہ کی راہ میں دیتے ہوئے تفتیشے

KHILAFAT USMANIA / Arghul Ghazi / Ottoman Empire / Arghul Ghazi is the founder of the Ottoman Empire. You were born in 1191 CE and died in 1280 CE


Arghul Ghazi is the founder of the Ottoman Empire. You were born in 1191 CE and died in 1280 CE

ارتغل غازی سلطنت عثمانیہ کے بانی ہیں۔ آپکی پیدائش 1191 عیسوی میں ہوئی اور وفات 1280 عیسوی میں (کچھ کتابیں 1281 بتاتی ہیں) ہوئی۔ آپ کے تین بیٹے تھے گندوز، ساؤچی اور عثمان اور آپ کے تیسرے بیٹے عثمان نے 1291 یعنی اپنے والد ارتغل کی وفات کے 10 سال بعد خلافت بنائی اور ارتغل کے اسی بیٹے عثمان کے نام سے ہی خلافت کا نام خلافت عثمانیہ رکھا گیا لیکن میرے پیارو! سلطنت کی بنیاد ارتغل غازی رحمتہ اللہ تعالٰی رکھ کر گئے تھے ...

میرے دوستو! اسی سلطنت نے 1291 عیسوی سے لے کر 1924 تک یعنی قریب 633 سال تک ان ترکوں کی تلواروں نے امت مسلمہ کا دفاع کیااس کے ساتھ مسجد نبوی صلَّی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلَّم، گنبد خضریٰ اور مسجد حرام کی جدید تعمیر، سیدنا امیر حمزہ رضی اللہ تعالٰی کا مزار، مکہ مکرمہ تک ایک عظیم الشان نہر، اور میرے آقائے کل جہاں نبی کریم خاتم النبیین سید المرسلین رحمت اللعالمین جناب رسالت مآب سرور کائنات فخر موجودات شاہ لولاک

HISTORY OF SAUDI ARAB / HIJAZ MUQADAS / KHILAFAT E USMANIA


HISTORY OF SAUDI ARAB / HIJAZ MUQADAS / KHILAFAT E USMANIA

عرب شریف میں 1922 تک ترکی کی حکومت تهی.جسے خلافت_عثمانیہ کے نام سے جانا جاتا هے.1922سے پہلے سعودی عرب کا نام سعودی عرب نہیں بلکہ حجازِ مقدس تھا۔

خلافت عثمانیہ دنیا کے تین براعظموں پر 623 سال (1299-1922) تک قائم رہی۔

جب بهی دنیا میں مسلمانوں پر ظلم و ستم هوتا تها تو ترکی حکومت اس کا منہ توڑ جواب دیتی.امریکہ ، برطانیہ ،یورپین ، نصرانی اور یہودیوں کو اگر سب سے زیادہ خوف تها تو وہ خلافت_عثمانیہ حکومت کا تها.
امریکہ ، یورپ جیسوں کو معلوم تها کہ جب تک خلافت_عثمانیہ هے' هم مسلمانوں کا کچهہ بهی نہیں بگاڑ سکتے هیں.
امریکہ و یورپ نے خلافت_عثمانیہ کو ختم کرنے کی سازش شروع کی.
19ویں صدی میں سلطنتِ عثمانیہ اور روس کے درمیان بہت سی جنگیں بھی ہوئیں چونکہ مکہ اور مدینہ مسلمانوں کے نزدیِک قابلِ احترام ہیں اسی لئیے نے سب سے پہلا فتنہ وہیں سے شروع کروایا۔
ا
مریکہ یورپ نے سب سے پہلے اک شخص کو کهڑا کیا جو کرسچیئن تها ' ایسی عربی زبان بولتا تها کہ کسی کو اس پر شک تک نہیں آیااس نے عرب کے لوگوں کو خلافت_عثمانیہ کے خلاف یہ کہہ کر گمراہ کرنے کی ناکام کوشش کی کہ تم عربی هو اور یہ ترکی عجمی(غیر عربی) هیں هم عجمی کی حکومت کو کیسے برداشت کر رهے هیں
پر لوگوں نےاسکی ایک نہ مانی.

یہ شخص "لارنس آف عریبیہ" کے نام سے مشہور هواجو آپ کو اس پوسٹ کی تصویر میں بھی نظر آ رہا ہے۔(آپ لارنس آف عریبین لکهہ کر گوگل پر سرچ کرسکتے ہیں)
پهر امریکہ نے ایک شخص کو کهڑا کیا جس کا نام عبدالوهاب نجدی تھا۔
عبدالوهاب نجدی کی ملاقات عرب کے ایک سوداگر سے هوئی

جس کا نام ابن سعود تها اس نے ابن سعود کو عرب کا حکمران بنانے کا لالچ دیا۔
پهر ابن سعود نے مکہ ، مدینہ اور طائف میں ترکی کے خلاف جنگ شروع کر دی

مکہ ، مدینہ شریف اور طائف کے لاکهوں مسلمان ابن سعود کی ڈاکو فوج کے هاتهوں شہید هوئے جب ترکی نے دیکها کہ ابن سعود همیں عرب سے نکالنے اور خود عرب پر حکومت کرنے کے لیے مکہ ، مدینہ شریف اور طائف کے بے قصور مسلمانوں کو شہید کر رها هے تب ترکی نے عالمی طور پر یہ اعلان کر دیا کہ
"هم اس پاک سرزمین پر قتل و غارت پسند نہیں کرتے"
اس وجہ سے خلافت_عثمانیہ کو ختم کر دیا گیا۔

جس کی وجہ سے 40 نئے ممالک وجود میں آئے۔ پهر عرب اور کے مسلمانوں کا زوال شروع هوا حجاز_مقدس کا نام 1400 سال کی تواریخ میں پہلی بار بدلا گیاابن سعود نے حجاز_مقدس کا نام اپنے نام پر سعودیہ رکهہ دیا..

اور اس فتنے کا ذکر احادیث میں بھی ملتا ہے اور اسی وجہ سے سرکارِ دو عالمﷺ نے سعودی عرب کے شہر نجد کے بارے میں دعا نہیں فرمائی تھی ۔ اسی نجد میں ابن عبدالوهاب نجدی پیدا ہوا جس سے انگریزوں نے ایک نئے مذہب کی بنیاد ڈلوائی اور یہی شہر مسیلمہ کذاب کا جائے پیدائش بھی ہے۔

لیکن دنیا بھر کے مسلمانوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لئیے انگریزوں نے اس ’نجد‘ شہر کا نام بھی تبدیل کر کے ’ریاض‘ رکھ دیا جو آج کل سعودیہ کا دار الحکومت ہے۔
جنت البقیع اور جنت المعلی میں صحابہ رضوان الله اجمعین اور اهل_بیت علیهم السلام کے مزارات پر بلڈوزر چلایا گیا اور تمام قبروں کی بے حُرمتی کر کے ان کو ملیامیٹ کر دیا
(بدقسمتی سے آج بھی کئی بھولے بھالے مسلمان انہی قبروں کو سنت کے مطابق سمجھتے ہیں حالانکہ 1922سے پہلے وہ ایسی نہ تھیں)

حرم شریف کے جن دروازوں کے نام صحابہ اور اهل_بیت کے نام پر تهےان کا نام آل_سعود کے نام پر رکها گیا (آپ یہ ساری معلومات انٹرنیٹ کے علاوہ تمام تاریخ کی کتابوں میں بھی پڑھ سکتے ہیں)
انگریزوں نے اپنی اسی سازش کی کامیابی پر 1962 میں ہالی وُڈ نے ’’ Lawrence of Arabia‘‘ کے نام سے فلم بھی بنائی جو بہت زیادہ بار دیکھی جا چکی ہے۔
یہود و نصاری کو عرب میں آنے کی اجازت مل گئی جس دن ابن سعود عرب کا بادشاہ بنا اس دن اک جشن هوا اس جشن میں امریکہ ، برطانیہ اور دوسرے ملکوں کے پرائم منسٹر ابن سعود کو مبارک باد دینے پہنچ گئے

جس عرب کے نام سے یہود و نصاری کانپتے تهے وه سعودیہ ' امریکہ کے اشارے پر ناچنے لگااور آج بهی رندوں کے ساتهہ ناچ رها هے
یہود و نصاری کی اس ناپاک سازش کا ذکر کرتے هوئے
"علامہ ڈاکٹر محمد اقبال نے اپنے کلام میں لکها هے"
وہ فاقہ کش جو موت سے ڈرتا نہیں ذرا
روح محمدﷺ اسکے دل سے نکال دو
فکر_عرب کو دے کر فرنگی تخیلات
اسلام کو حجاز اور یمن سے نکال دو
اللہ تعالیٰ مسلمانوں کو ایسے فتنوں سے محفوظ فرما کر پھر سے خلافت کی دولت عطا فرمائے اور ہمیں ماضی کے تلخ حقائق کو سمجھنے کی عقل عطا فرمائے۔ آمین

Wednesday, April 1, 2020

Corona virus and its affections on our society as criticised by someone

کرونا وائرس دنیا کے 190 ممالک میں اپنی موجودگی ظاہر کر چکا ہے. پہلے اسکو وباء کہا گیا. اور پھر بعد میں اسکو ایک "پلانٹڈ وائریس". پھر یہ خبریں بھی آئیں. کہ چین نے کہا ہے ووہان میں امریکی افواج مے جنگی مشقوں کی آڑ میں یہ وائریس چھوڑا. اور وآپس چلی گئیں. اب سننے میں آرہا ہے. کہ چین اقوامِ متحدہ کی عدالت میں اپنا مقدمہ لیکر جانے والا ہے. کہ امریکہ نے کرونا وائرس کی آڑ میں ہماری معیشت کو تباہ کرنے کی کوشش کی ہے. لہٰذا ہمیں 20 کھرب ڈالر ہرجانہ ادا کیا جائے........!

تاہم ہمارا معاشرہ چینی معاشرے کی طرح بہتر اور منظم معاشرہ نہیں ہے. یہاں کسی بھی معاملے پر عوام منظم اور یکجاء نہیں ہے. لہٰذا یہاں ایسے معاملات پر عوامی رائے زنی اور "انکشافات" کی بھرمار بہت ہوتی ہے. سو اب بھی کچھہ ایسا ہی ہے.

یہ ایک تحریر جوکہ اسی سلسلے میں ہے. بطور ایس ایم ایس واٹس پر گردش میں ہے. آپکے سامنے ہے.

کرونا وائرس ساری دنیا میں پھیل چکا ہے. کاروبارِ حیات بند ہوچکا. تجارت، تعلیم، مذہبی اجتماعات ، سیاحت غرض تمام شعبہ ہائے زندگی pause کی حالت میں چلے گئے ہیں.

 پوری دنیا کی سات ارب آبادی شدید ذہنی دباؤ ، خوف و ہراس میں مبتلا ہے. بیماری کی نہ تو علامات واضح ہیں نہ ہی وجوہات. بیماری کا ٹیسٹ بھی with precision تاحال ممکن نہیں. کم ترقی یافتہ ممالک تو دور، ترقی یافتہ ممالک بھی اس وائرس سے مقابلہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے.

اس ساری صورتحال کے تناظر میں یقیناً یہ سوال بہت اہم ہے کہ کیا یہ کرونا وائرس واقعی ایک وبا ہے  یا پھر یہ ایک Bioterrorism ہے؟ 
یہ طاعون جیسی بیماری naturally پیدا ہوئی ہے ؟
 یا یہ Biological war fare کا حصہ ہے؟
 یہ ایک سانحہ ہے یا باقاعدہ planned سازش ؟ 

موجودہ وبا کرونا وائرس ایک مکمل پلان کے تحت دنیا بھر میں پھیلائی گئی ہے. جس کے پیچھے عالمی خفیہ شیطانی تنظیم الومیناٹی (1776ء) کا ہاتھ ہے. 

ایلومیناٹی اور فری میسن وغیرہ کی تفصیلات کسی اور وقت۔۔۔، مگر مختصراً یہ بتاتا چلوں کہ یہ عالمی خفیہ شیطانی تنظیم ہے. اس کو چند انتہائی طاقتور خاندان پسِ پردہ رہ کر چلارہے ہیں.
برطانوی شاہی خاندان, راک فیلر خاندان, راتھ چلڈ خاندان وغیرہ کے نام ان میں آتے ہیں

 یہ لوگ کسی مذہب کے پیروکار نہیں بلکہ براہِ راست شیطان کے پجاری ہیں اور اُسی کی ہدایات پہ چلتے ہیں.
 کچھ لوگ بظاہر یہودی ہیں اور کچھ عیسائی. 
اس تنظیم کا سب سے اہم مقصد یہودیوں اور یہود نواز و مذہب بیزار عیسائیوں کی مدد سے دجال کی آمد اور اسکی مطلق العنان حکمرانی کی راہ ہموار کرنا ہے.

 اس بنیادی مقصد کو حاصل کرنے کیلئے انہوں نے New World Order کے نام سے ایک منصوبہ بنایا ہے. یہ ایک انتہائی شاطرانہ شیطانی منصوبہ ہے جس کے بہت سے حصے اور بہت سے steps ہیں اور یہ multidimensional ہے. اس پورے منصوبے کا لُبِ لباب Crux یہ ہے::
* دنیا میں one world government کا قیام،
* دنیا میں one world religion کا نفاذ،
* دنیا میں one world currency کا نفاذ،
*اور آخر میں One World leader پہ اتفاق کا قیام (یعنی دجال یا Antichrist کو حاکم اعلی تسلیم کروانا)

ان مقاصد کو حاصل کرنے کیلئے پلان کو مزید چھوٹے پلانز میں تقسیم کیا گیا ہے جن میں سب سے خطرناک پلان دنیا کی آبادی کو سات ارب سے کم کر کے ایک ارب یا پچاس کروڑ تک لانا ہے. اور یہی وہ منصوبہ ہے جسکا براہِ راست تعلق‫ کرونا وائرس وبا سے ہے.

دنیا کی آبادی کو کم کرنے کے شیطانی منصوبہ سازوں کے نزدیک متعدد فوائد ہیں. 
ایک یہ کہ کم آبادی کو کنٹرول اور Manage کرنا نسبتاً آسان ہوگا. بعد ازاںElectronic Chips install کرکے ان کے behavior کو مانیٹر کرنا زیادہ آبادی کی بنسبت بہت آسان ہوگا. 
دوسرا یہ کہ زیادہ آبادی کو مذہب سے دور رکھنے کیلئے نفسیاتی طور پہ تیار کرنا مشکل ہے بنسبت کم آبادی کے. نیز کم آبادی پہ اپنا کلچر impose کرنا بھی زیادہ آبادی کی نسبت آسان عمل ہے. 
تیسری بات یہ کہ کم آبادی کی صورت میں Planet earth کی Stability اور sustainability میں اضافہ ہو جائے گا اور Natural resources پہ دباؤ کم ہو جائے گا جو کہ Ruling Elite  کیلئے بہتر ہوگا. 
چوتھا فائیدہ یہ ہوگا کہ وائرسز اور genetically engineered بیماریوں سے ایسے لوگوں کو ہلاک کر دیا جائے گا جو ان کی نظر میں سوسائٹی پہ بوجھ ہیں یا جنکی labour productivity بہت کم ہے. اس انداز سے انہیں جوان طاقتور labour force لمبے عرصے تک میسر رہا کرے گی جس کو استعمال کر سکیں گے.
(اس نکتہ پہ مزید تحقیق کیلئے Transhumanism پہ ریسرچ کیجیے، یوٹیوب پہ چند اہم ویڈیوز اس پہ موجود ہیں)

دنیا کی آبادی کم کرنے کیلئے مختلف طریقے استعمال کیے جائیں گے جن میں علاقائی اور عالمی جنگیں.  Fast foods اور‫ کیمیکل زدہ packed کھانے اور مشروبات کا استعمال عام کرنا.
 ملٹی نیشنل فارماسیوٹیکل کمپنیوں کے ذریعے شدید مگر خاموش side effects والی ادویات کی ترویج. Genetically engineered viruses اور بیماریوں کا عالمی و‫ علاقائی پھیلاؤ. گلوبل وارمنگ کے ذریعے قحط سالی ، سیلاب برپا کرنا، پینے کے پانی اور اجناس کی کمی create کرنا وغیرہ. 

یہ تو رہی الومیںاٹی کی پلاننگ ، اب آتے ہیں کرونا وائرس کی طرف. کرونا وائرس کا وبا کی طرح پوری دنیا میں پھیلاؤ اسی شیطانی پلان New World Order کا حصہ ہے. اس سے قبل Ebola virus, Anthrax ، HIV,  Hanta virus, Dengue، روٹا وائرس، SARS VIRUS, MERS VIRUS کا کامیاب تجربہ کیا جاچکا ہے. 

وبا کے آغاز پہ ہی انٹرنیشنل میڈیا کا اسکو بھرپور کوریج دینا ، شہ سرخیوں میں لگانا، تمام عالمی لیڈروں کا اس پہ بات کرنا شروع کر دینا ،لوگوں کو ڈرایا اور ہراساں کیا جانا، فورا" لاک ڈاؤن ،‫کرفیو کی باتیں کرنا. یہ سب وہی SOP ہے

 جو پراپیگنڈہ کیلئے افغانستان اور عراق حملے کے وقت استعمال کیا گیا. بیماری پھیلانے کے ساتھ ساتھ اس عالمی لیول کے پراپیگنڈہ اور میڈیا کے ذریعے ہراسگی کے پیچھے بھی ایک اہم مقصد کار فرما تھا. 
اور وہ مقصد تھا Mind and behavior Control جو کہ الومیناٹی کے اہم ترین ہتھیاروں میں سے ہے. 

کرونا وائرس وبا کا پھیلاؤ محض ایک drill ہے، ایک مشق ہے ایک تجربہ ہے. اصل War ابھی آگے ہے.  موجودہ وبا کا پھیلایا جانا اور اسکے حوالے سے شدید ترین اور شاطرانہ میڈیا کمپین ایک اہم تجربہ ہے جس سے مستقبل کی مزید پلاننگ کی جانی مقصود ہے. 

موجودہ وبا شاید 2-3 ماہ میں کنٹرول کر لی جائے اور اس بار اموات بھی مجموعی طور پہ کم رہیں مگر مستقبل میں یہ تجربہ منصوبہ سازوں کو مزید بہتر اور خطرناک پلاننگ کرنے کی صلاحیت دے دے گا. الومیناٹی نے اس وائرس کے پھیلاؤ سے انتہائی اہم نتائج حاصل کرلیے ہیں اور باقی نتائج وقت کے ساتھ سامنے آ جائیں گے، تاہم انکا بھی اندازہ لگایا جاسکتا ہے. نتائج یہ ہیں. 

پہلی بات یہ کہ لوگ Biological warfare کے بارے میں بالکل لاعلم نکلے ہیں اور ابھی تک اس Bioterrorism کو ایک قدرتی وبا ہی سمجھ رہے ہیں جوکہ ان کیلئے ایک positive result ہے۔

دنیا کو لاک ڈاؤن کرنےکا ایک کامیاب تجربہ کر لیا گیا اور اس لاک ڈاؤن کے نتیجہ میں لوگوں ٫حکومتوں٫ آزاد میڈیا اور مذہبی رہنماؤں کے ردِعمل کو‫ نوٹ کر لیا گیا اور اب اس لاک ڈاؤن کے اثرات جانچے جائیں گے اور پلان کی خامیوں کو دور کر کے آئیندہ مزید بہتر پلان بنایا جائے گا.

اس تجربہ کے ذریعے قرنطینہ یا Quarantine کا concept ایک ہی جھٹکے میں پوری دنیا کے لوگوں تک پہنچا دیا گیا ہے اور انہیں شدید ذہنی مفلوج کر کے سمجھا دیا گیا ہے کہ جب کسی کو بیمار قرار دے کر quarantine کرنے کا حکم صادر ہوگا تو اس پہ احتجاج نہیں کرنا ، چاہے وہ شخص جسمانی بیمار ہو یا ذہنی بیمار. یوں عزیز سے عزیز تر رشتے کو بھی quarantine ہوتے دیکھ کر احتجاج نہ کرنے کی ہمیں indirectly تربیت دے دی گئی ہے. 

چنانچہ کل جب ہمارے مذہبی پیشواؤں کو، سیاسی سوجھ رکھنے والے رہنماؤں کو ذہنی بیمار قرار دے کر quarantine کیا جائے گا تو ہم نہ صرف خاموش رہیں گے بلکہ خوش ہونگے. ہمارے کسی عزیز کو شیطانی منصوبوں کی تکمیل میں رکاوٹ سمجھ کر جب اسے خود ساختہ وائرس کا شکار بنا کر ہم سے دور کرنے یا وائرس کے بہانے قتل کر دیے جانے کی بات ہوگی تو ہم کرونا وائرس ٹریننگ اینڈ پروگرامنگ کی بدولت قطعاً احتجاج نہیں کر پائیں گے. 

ایک نتیجہ یہ بھی حاصل ہوا ہے کہ دنیا بھر کی ترقی یافتہ میڈیکل سائنس ابھی الومیناٹی کے ماتحت کام کرنے والی میڈیکل Bio-engineering labs سے بہت پیچھے ہے اور ایسے وائرس کی کئ ماہ سے مسلسل تباہی کے باوجود کوئی لیب اسکا توڑ نہیں بناسکی، جو کہ شیطانی منصوبہ سازوں کیلئے بہت خوش آئند ہے. 

سب سے اہم نتیجہ یہ ہے کہ ترقی یافتہ دنیا اب انہی چند فارماسیوٹیکل کمپنیوں کی جانب دیکھ رہی ہے جو ان شیطانی تنظیموں کے کنٹرول میں ہیں. دنیا بے بسی کے عالم میں ہے. حکمران بھی بے بس ہو کر بِل بلا رہے ہیں اور گھٹنے ٹیک چکے ہیں. آج پوری دنیا کے عوام اور حکمران ان مغربی دوا ساز کمپنیوں کی طرف حسرت امید اور آس بھی نگاہوں سے دیکھ رہے ہیں کہ کب اعلان ہوگا کہ وبا کا علاج دریافت کر لیا گیا ہے. 

شاید آپ اندازہ نہیں لگا سکتے کہ اس بات پہ شیطان کے پجاری کس قدر خوش ہو رہے ہونگے. وہ سوچ رہے ہونگے مستقبل کے اس منظر نامے کے بارے میں جب وہ پوری دنیا میں مصنوعی قحط بربا کریں گے. اور سارا غلّہ اور اجناس ان عالمی سرمایہ داروں کے پاس ہوگی اور ان کا سربراہ دجال کہے گا مجھے اپنا رہنما‫ مانو تب غذا دونگا، پھر کہے گا اپنا خدا مانو تب Artificial Rain برساؤں گا اور اجناس دونگا. 
کیا منظر ہوگا وہ. (اس بات کا اشارہ رسولِ پاک ؐ کی حدیث مبارکہ میں بھی ہے کہ غذا اجناس بارش سب کچھ دجال کے کنٹرول میں چلا جاۓ گا. لوگوں کیلئے ایمان بچانا مشکل ہو جائے گا).

 آنے والے سالوں میں وہی قوم سپر پاور کہلاۓ گی جس کے پاس Biotechnology ، Genetic engineering ، Biomechanics ، Medicine and pharmaceutical technology and research ہوگی. اگلی جنگیں جہاں روایتی جنگی سازوسامان سے لڑی جائیں گی وہاں میڈیکل انڈسٹری انتہائی اہم کردار ادا کرے گی.

یاد رکھیں عالمی شیطانی تنظیموں کی بھی بہت سی کمزوریاں ہیں جن میں سے ایک ہے mass awareness. جتنے زیادہ لوگ ان کے شیطانی منصوبوں سے aware ہوتے جائیں گے ان کے شیطانی منصوبے اتنی جلدی expose ہونگے اور انہیں resistance کا سامنا کرنا پڑے گا.

 مذہب سے لگاؤ، سطحی معلومات کے بجائے حقیقی تعلیم شعور اور critical analysis کی صلاحیت ان شیطان کے پجاریوں کی اصل دشمن ہے. جنسی بے راہ روی اور مذہب بیزاری، عورت کی آزادی ان کے اہم ہتھیار ہیں. 

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے کہ دجال تب ظاہر ہوگا جب اسکے بارے میں بات کرنا کم کر‫دی جاۓ گی. یہی صورت حال آج ہے. دجال کی بات کی جاۓ تو لوگ اسے ہنسی مذاح میں اُڑا دیتے ہیں. یہ وہ فتنہ ہے جس کے شر سے صحابہؓ اور دیگر انبیاء تو ایک طرف خود انبیاء کے سردار صلی اللہ علیہ وسلم نے پناہ مانگی ہے. کرونا وائرس وبا دجال کے شرور میں سے ایک شر ہے. اور یہ محض ایک چھوٹا laboratory test ہے. ابھی اصل وبائیں آنا باقی ہیں. یہ جو بے بسی ہم محسوس کر رہے ہیں یہ کچھ بھی نہیں ، آنے والے دجالی فتنے اور شر اس سے کہیں بڑھ کر ہونگے.  (معاذ اللہ ) اندازہ لگا لیجئے کہ دجال کے شر کیسے ہونگے اور کیا وجہ ہوئی ہوگی کہ انبیاء نے بھی اس سے پناہ مانگی؟

ضرورت اس امر کی ہے کہ مسلمان سنبھل جائیں اور‫ یکجا ہو جائیں. عرب شہزادے عیاشیوں اور غیر ضروری عمارات بنوانے کے بجائے مسلم ممالک میں تعلیم و تحقیق پہ دولت خرچ کریں اور یہاں medical science ، Medicine ، Bio engineering ، اور genetic engineering کے شعبوں مہارت حاصل کی جاۓ اور ایسے دجالی حملوں سے بچنے نیز عوام میں عموماََ اور مسلمانوں میں خصوصاََ قوتِ مدافعت بڑھانے والی نیچرل ادویات کی تیاری ممکن بنائی جاۓ. تاکہ مسلمانوں کو مغرب کی جانب نہ دیکھنا پڑے اور سخت ترین حالات میں بھی شیطان کے پجاریوں کے سامنے گھٹنے نہ ٹیکنے کی ضرورت پڑے.

تب تک ویلڈن الومیناٹی👍، تم اس تجربے میں کامیاب رہے. مگر یاد رکھنا تم اپنے منصوبے بناتے ہو اور اللہ اپنے منصوبے بناتا ہے، اور اللہ بہترین منصوبہ ساز ہے. 

(نوٹ:: تحریر کا یہ مطلب نہیں کہ مرض سے احتیاط نہ کی جاۓ یا معاملہ محض دعاؤں پہ چھوڑ دیا جائے.. جان بچانے کیلئے احتیاطی تدابیر اپنانا انتہائی اہم ہے.
دوسرا نوٹ:: اس پوسٹ میں کرونا وائرس معاملے کا صرف ایک پہلو زیرِ بحث لایا گیا ہے، اسکے معاشی، سیاسی، دفاعی پہلو الگ ہیں.
تیسرا نوٹ:: میری باتوں پہ یقین نہ کرنے والوں سے گزارش ہے محض ایک دن مکمل فراغت کے ساتھ بیٹھ کر New world Order، Antichrist اور End of Times کے موضوعات پہ تحقیق کر لیجئیے)۔۔۔

                یہ تحریر یہاں آکر ختم ہوتی ہے.

منصوبے کسی بھی نوعیت کے ہوں. بنانے والے اُسی وقت ہی کامیاب ہوتے ہیں. جب ان میں اتحاد ہو, اتفاق ہو ,

مغربی معاشرے مسلمانوں کے دشمن ہیں. لیکن اپنی عوام کے سامنے مسلمانوں کو تشدد پسند اور دہشتگرد بناکر پیش کرتے ہیں. اور انکی عوام انکی بات پر اعتماد کرتے ہیں. کبھی ہم نے اس پر غور کیا. کہ انکی عوام انکے اسلام مخالف اقدامات پر کیوں چپ رہتے ہیں ؟ کیوں انکے جھوٹ پر اعتماد کرتے ہیں ؟

اسکی وجہ یہ ہے کہ انکے حکمران زندگی کی تمام تر بنیادی ضروریات اپنی عوام کو انکی دہلیز پر پہنچانا اپنی اولین ترجیح محسوس کرتے ہیں. اور دیتے آئے ہیں. اور نتیجہ یہ ہے. کہ مسلمان ممالک کے ان گنت عوام تک انکی تمام برائیوں اور عیبوں کے باوجود انکے ممالک میں بسے ہوئے ہیں. اور مذید بسنے کیلیے کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں. کیونکہ یہ لوگ وہاں اچھی زندگی کے خواب لیکر ان مغربی ممالک میں جاتے ہیں. اسلام کا یہ حب الوطنی کا پرچار کرنے نہیں ......!

جبکہ ہمارے کئی حکمران اور عہدیداروں کا حال یہ ہے. کہ وہ اپنے عہدوں سے سبکدوش ہونے کے بعد وہ بذاتِ خود ان ممالک میں شفٹ ہوجاتے ہیں. جنکو شیطانی قوت. بدی کا محور , مسلم کش,جیسے القابات دیے جاتے ہیں.  انکی اولادیں, اکاؤنٹس, علاج معالجہ, تعلیم , سب کچھہ ہی وہیں پر, ہر معاملے میں انکے محتاج ہیں. سو کچھہ کہنا ہی بیکار ہے.

Monday, March 30, 2020

Last Sarmon of Holy Prophet Muhammad PBH

میدان عرفات میں آخری نبی، نبی رحمت محمد رسول اللہﷺ نے 9 ذی الجہ  ، 10 ہجری   (7 مارچ 632 عیسوی)  کو آخری خطبہ حج دیا تھا۔ آئیے اس خطبے کے اہم نکات کو دہرا لیں، کیونکہ ہمارے نبی  نے کہا تھا، میری ان باتوں کو دوسروں تک پہنچائیں۔ حضرت محمد رسول اللہ ﷺ نے فرمایا۔۔

*۱*۔ اے لوگو!  سنو، مجھے نہیں لگتا کہ اگلے سال میں تمہارے درمیان موجود ہوں گا۔ میری باتوں کو بہت غور سے سنو، اور ان کو ان لوگوں تک پہنچاؤ جو یہاں نہیں پہنچ سکے۔

*۲*۔ اے لوگو! جس طرح یہ آج کا دن، یہ مہینہ  اور یہ جگہ عزت و حرمت والے ہیں۔ بالکل اسی طرح دوسرے مسلمانوں کی زندگی، عزت  اور مال حرمت والے ہیں۔ (تم اس کو چھیڑ نہیں  سکتے )۔

*۳*۔ لوگو کے مال اور امانتیں ان کو واپس کرو،

*۴*۔ کسی کو تنگ نہ کرو، کسی کا نقصان نہ کرو۔ تا کہ تم بھی محفوظ رہو۔

*۵*۔ یاد رکھو، تم نے اللہ سے ملنا ہے، اور اللہ تم سے تمہارے اعمال کی بابت سوال کرے گا۔

*٦*۔ اللہ نے سود کو ختم کر دیا، اس لیے آج سے سارا سود ختم کر دو (معاف کر دو)۔

*۷*۔ تم عورتوں پر حق رکھتے ہو، اور وہ تم پر حق رکھتی ہیں۔ جب وہ اپنے حقوق پورے کر رہی ہیں تم ان کی ساری ذمہ داریاں پوری کرو۔

*۸*۔ عورتوں کے بارے میں نرمی کا رویہ قائم رکھو، کیونکہ وہ تمہاری شراکت دار (پارٹنر) اور بے لوث خدمت گذار  رہتی ہیں۔

*۹*۔ کبھی زنا کے قریب بھی مت جانا۔

*۱۰*۔ اے لوگو! میری بات غور سے سنو، صرف اللہ کی عبادت کرو، پانچ فرض نمازیں پوری رکھو، رمضان کے روزے رکھو، اورزکوۃ ادا کرتے رہو۔ اگر استطاعت ہو تو حج کرو۔

*۱۱* ۔ ہر مسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہے۔ تم سب اللہ کی نظر میں برابر ہو۔ برتری صرف تقوی کی وجہ سے ہے۔

*۱۲*۔  یاد رکھو! تم ایک دن اللہ کے سامنے اپنے اعمال کی جوابدہی کے لیے حاضر ہونا ہے،خبردار رہو! میرے بعد گمراہ نہ ہو جانا۔

*۱۳*۔ یاد رکھنا! میرے بعد کوئی نبی نہیں آنے والا ، نہ کوئی نیا دین لایا جاےَ گا۔ میری باتیں اچھی طرح سے سمجھ لو۔

*۱۴*۔ میں تمہارے لیے دو چیزیں چھوڑ کے جا رہا ہوں، قرآن اور میری سنت، اگر تم نے ان کی پیروی کی تو کبھی گمراہ نہیں ہو گے۔

*۱۵*۔ سنو! تم لوگ جو موجود ہو، اس بات کو اگلے لوگوں تک پہنچانا۔ اور وہ پھر اگلے لوگوں کو پہنچائیں۔اور یہ ممکن ہے کو بعد والے میری بات کو پہلے والوں سے زیادہ بہتر سمجھ (اور عمل) کر سکیں۔

*پھر آپ نے آسمان کی طرف چہرہ اٹھایا اور کہا*،
*۱٦*۔ اے اللہ! گواہ رہنا، میں نے تیرا پیغام تیرے لوگوں تک پہنچا دیا۔

*نوٹ*: اللہ ہمیں ان لوگوں میں شامل کرے، جو اس پیغام کو سنیں/پڑھیں اور اس پر عمل کرنے والے بنیں۔ اور اس کو آگے پھیلانے والے بنیں۔ اللہ ہم سب کو اس دنیا میں نبی رحمت کی محبت اور سنت عطا کرے، اور آخرت میں جنت الفردوس میں اپنے نبی کے ساتھااکٹھا کرے، آمین۔

Monday, March 23, 2020

WHAT IS CORONAVIRUS (COVID-19), Symptoms of coronavirus, Will the coronavirus spread through cough or sex?, Does coronavirus cause death?, What are the precautions for Coronavirus?

WHAT IS CORONAVIRUS (COVID-19)




Coronavirus (officially known as - COVID-19), which orignated in China, killed 11,417 people across the globe and infected over 276,468. The virus has spread to 192 countries. In India, 341 confirmed cases have been reported so far died in the country from the virus. 

What is coronavirus?
Coronaviruses are a large group of viruses that are common among animals. In rare cases, they can be transmitted from animals to humans. The spikes protruding from the virus's membrane look like the sun's corona. It is from this that the virus gets the name 'coronavirus'. It causes illnesses of the respiratory tract, ranging from the common cold to severe conditions like SARS. According to the World Health Organisation (WHO), a novel coronavirus (nCoV) is a new strain that has not been previously identified in humans.
What is the difference between Coronavirus and COVID-19
COVID-19 is the disease caused by the novel coronavirus, which originated from China's Wuhan. On

13 years have passed since Fazila Sarki's disappearance. The government requested that the mother's daughter be rescued.

13 years have passed since Fazila Sarki's disappearance.  The government requested that the mother's daughter be rescued.

Sunday, March 22, 2020

Sindh lock down notification 3.2020 for two weaks due to Corona virus in Pakistan notification by home department



Sex medicine for men, women, old, patients all kind of human


Sex medicine for men
Selenium Cm: Sclenium is the natural mcdicine for sex that
improves penis health. Lack of erection is thc symptom that
selenium cures. The Selenium can be used in 3x-6x multiple
doses or single dosc of IM for impotency.
Orchitinum 3x: Orchitinum 3x is natural sex medicine for
impotency in oldage. Orchitinum 3x is used in two, threc or
tour timecs in a day.
Lycopocium cm: Lycopodium cm is homeopathic sex
medicine for the common sex deficiencies like erectile
dysfunction, sexual impotency and reduced sexual desires.
Salix Nigra: Salix Nigra is sex mecdicine for the paticnts
with involuntary cjaculation or premature ejaculation.
Dosage of Salix Nigra as sex medicine is 20-30 drops
two/three times in a day.
Yohimbinum Ix: Yohimbinum Ix intiates thec sensation of
penis, and increase sex desirc.
Ayena sativa: Ayena sativa increases sex desire and helps in
treating impotency.
Salix Nigra: Salix Nigra normalizes sex desires and uscd to
treat impotency. Dosafe is 30-40 drops a day.
Origanum: Origanum is the sex medicine that helps to stop
the habit of masturbating.
Picric Acid: Picric Acid is natural sex medicine to normalize
the sex desire and dosage is about Picric Acid 30 3 to four
times in a day.
Canthris 30: Canthris 30 potency medicinc is uscd to treat
the sex desire problem and people who do sex in hurry will
also eniov the sex bv use of this medicine
Increase Sex desircs of Femalc:
Sabal Serrulata-iX, Damiana, Sepia, are the mecicCines to
incrcase libido in women.
NatMur: NatMur is sex medicine for women to lubricate
the vagina.






All the solutions to the earth are gone now looking up at the sky towards God who bless us and free from Corona Virus. Italian PM accepted defeats against war of Corona and tearing before God for relief.
















All the solutions to the earth are gone now looking up at the sky towards God who bless us and free from Corona Virus.
Italian PM accepted defeats against war of Corona and tearing before God for relief.

Saturday, March 21, 2020

Lake of the Clouds in the Porcupine Mountains, Michigan, USA

Lake of the Clouds in the Porcupine Mountains, Michigan, USA

Porcupine Mountains Wilderness State Park covers roughly 60,000 acres of Michigan's Upper Peninsula. Here you'll find what's said to be North America's largest old-growth hardwood forest west of the Adirondack Mountains. A healthy population of black bears call this place home, along with – yes – porcupines. Set like a jewel atop this crown of nature, Lake of the Clouds more than earns its name. The glimmering blue water spreads across 133 acres of a high, wide mountain valley. Picturesque in any season, our image shows the burnished touch of autumn.


Sunday, March 15, 2020

MERIT LIST OF JESTs IBA OF DISTRICT GHOTKI BPS-14 AND VACANCY POSITIONS


MERIT LIST OF ECT EARLY CHILDHOOD TEACHER BPS.15 DISTRICT GHOTKI


THE EYES OF DARKNESS (NOVEL) BY DEAN KOONTZ PUBLISHED IN 1981 USA

THE EYES OF DARKNESS (NOVEL) BY DEAN KOONTZ PUBLISHED IN 1981 USA


CONTRACT EMPLOYEES , THE Department of Information and Archives, Government of Sindh. THE HIGH COURT OF SINDH, AT KARACHI C.P No.D-527 of 2018. COURT JUDGEMENT THAT DECISIONS MAY BE TAKEN ASPER DIRECTIONS OF THE CONTRACT EMPLOYEES

 IN THE HIGH COURT OF SINDH, AT KARACHI C.P No.D-527 of 2018
Present: Mr. Justice Irfan Saadat Khan Mr. Justice Adnan-ul-Karim Memon
Agha Shoaib Abbas & 10 others ………………………….Petitioners
Versus
Province of Sindh & others………………………………….Respondents ---------------------------

Dates of hearing: 08.10.2018 & 09.10.2018

M/s. Muhammad Umer Lakhani & Syed Ali Ahmed Zaidi, advocates for the Petitioners. Mr. Shehryar Mehar, Assistant Advocate General, Sindh for the Respondents. ---------------------------------

--- J U D G M E N T ADNAN-UL-KARIM MEMON,

J:-. The Petitioners are seeking regularization of their service under the Sindh Regularization of Ad-hoc and Contract Employees) Act 2013 in the Department of Information and Archives, Government of Sindh. 2. Brief facts of the case in a nutshell are that the Petitioners were appointed in weekly magazine “Sindh Manzar” in different cadres in the Department of Information and Archives, Government of Sindh on contract basis in the year ranging from 2012 to 2013 till 30.06.2018. They have asserted that they performed the duties assigned to them with keen interest and devotion without any complaint; therefore, they may be regularized in the service in the Department of Information and Archives, Government of Sindh. They have further asserted that employment is the basic necessity of the life, particularly for the educated youth and the State is responsible to provide transparent working environment and the employers are required to provide opportunity 2 for grooming and exploitation of abilities and talent by the employees. They contended that after continuous devoted and successful performance, the Respondent-Department vide Office Order dated 07th August, 2017 extended the period of contract of the Petitioners w.e.f. 01.07.2017 to 30.06.2018 with certain terms and conditions. They further contended that the Petitioners and other employees of the Respondent-Department deserved regularization of their service in the Department of Information

THE REGULARIZATION OF DOCTORS APPOINTED ON CONTRACT OR ADHOC BASIS ACT, 2018

PROVINCIAL ASSEMBLY OF SINDH NOTIFICATION KARACHI, THE 06TH JUNE, 2018

NO.PAS/LEGIS-B-26/2018- The Regularization of Doctors Appointed on Contract or Adhoc Basis Bill, 2018 having been passed by the Provincial Assembly of Sindh on 25th May, 2018 and assented to by the Governor of Sindh on 05th June, 2018 is hereby published as an Act of the Legislature of Sindh.

THE REGULARIZATION OF DOCTORS APPOINTED ON CONTRACT OR ADHOC BASIS ACT, 2018

SINDH ACT NO. XLII OF 2018

AN ACT

            to provide for regularization of the services of all categories of doctors appointed on contract or adhoc basis in the Health Department or working in its Projects, Programs and Health Facilities. 


           WHEREAS it is expedient to provide for regularization of the services of all categories of doctors appointed on contract or adhoc basis in the Health Department, Government of Sindh or its Regular Projects, Programs and Health Facilities, in the manner hereinafter appearing; 
Preamble.
 It is hereby enacted as follows:-


1. (1)   This Act may be called the Regularization of Doctors Appointed on Contract or Adhoc Basis

THE SINDH REGULARIZATION OF TEACHERS APPOINTED ON CONTRACT BASIS ACT, 2018

PROVINCIAL ASSEMBLY OF SINDH NOTIFICATION KARACHI, THE 16TH MAY, 2018

NO.PAS/LEGIS-B-04/2018- The Sindh Regularization of Teachers appointed on Contract Basis Bill, 2018 having been passed by the Provincial Assembly of Sindh on 18th April, 2018 and assented to by the Governor of Sindh on 12th May, 2018 is hereby published as an Act of the Legislature of Sindh.

THE SINDH REGULARIZATION OF TEACHERS  APPOINTED ON CONTRACT BASIS ACT, 2018

SINDH ACT NO. XVII OF 2018

AN ACT

            To provide for regularization of the services of certain teachers appointed on contract basis in the year 2014 through the National Testing Service (NTS) under the Teacher Recruitment Policy

THE SINDH (REGULARIZATION OF ADHOC AND CONTRACT EMPLOYEES) ACT, 2013 SINDH ACT NO. XXV OF 2013

THE SINDH (REGULARIZATION OF ADHOC AND CONTRACT EMPLOYEES) ACT, 2013
SINDH ACT NO. XXV OF 2013
PROVINCIAL ASSEMBLY OF SINDH NOTIFICATION KARACHI, THE 25TH MARCH, 2013

NO.PAS/Legis-B-24/2013- The Sindh (Regularization of Adhoc and Contract Employees) Bill, 2013 having been passed by the Provincial Assembly of Sindh on 14th March, 2013 and assented to by the Governor of Sindh on 20th March, 2013 is hereby published as an Act of the Legislature of Sindh.
THE SINDH (REGULARIZATION OF ADHOC AND CONTRACT EMPLOYEES) ACT, 2013
SINDH ACT NO. XXV OF 2013
                     
                                                   AN  ACT
            to provide for regularization of the services of certain employees appointed on adhoc and contract basis or otherwise (excluding the employees appointed on daily-wages and work-charged basis).
              WHEREAS it is expedient to provide for regularization of the services of certain employees appointed on adhoc and contract basis or otherwise (excluding the employees appointed on daily-wages and work-charged basis) in the Province of Sindh, in the manner hereinafter appearing;

            It is hereby enacted as follows:-

Preamble.
  1. (1)  This Act may be called the Sindh (Regularization of Adhoc and Contract Employees) Act,2013.

(2)  It shall come into force at once. 

Short title and commencement.
  2.  In this Act, unless the context otherwise requires -   (a) “Act” means the Sindh Civil Servants Act,1973; 

(b) “appointment of an employee” means the appointment of a duly qualified employee made on adhoc and contract basis or otherwise (excluding the appointment on daily-wages and work-charged

End of days: predictions and prophecies about the end of the world / Sylvia Browne with Lindsay Harrison

 End of days: predictions and prophecies about the end of the world / Sylvia Browne with Lindsay Harrison
Table of Contents Title Page Copyright Page Dedication INTRODUCTION CHAPTER ONE - The End of Days: Why This Book Now? CHAPTER TWO - Ancient Beliefs About Doomsday CHAPTER THREE - Christians, Jews, and Catholics on the End of Days CHAPTER FOUR - Other Great Religions and the End of the World CHAPTER FIVE - The Prophets Speak on the End of Days CHAPTER SIX - Doomsday Cults CHAPTER SEVEN - The End of Days Through My Eyes CHAPTER EIGHT - Humankind at the End of Days About the Author Also by Sylvia Browne THE TWO MARYS PSYCHIC CHILDREN THE MYSTICAL LIFE OF JESUS INSIGHT PHENOMENON PROPHECY VISITS FROM THE AFTERLIFE SYLVIA BROWNE’S BOOK OF DREAMS PAST LIVES, FUTURE HEALINGS BLESSINGS FROM THE OTHER SIDE LIFE ON THE OTHER SIDE THE OTHER SIDE AND BACK ADVENTURES OF A PSYCHIC SYLVIA BROWNE with LINDSAY HARRISON DUTTON Published by Penguin Group (USA) Inc. 375 Hudson Street, New York, New York 10014, U.S.A. Penguin Group (Canada), 90 Eglinton Avenue East, Suite 700, Toronto, Ontario M4P 2Y3, Canada (a division of Pearson Penguin Canada Inc.); Penguin Books Ltd, 80 Strand, London WC2R 0RL, England; Penguin Ireland, 25 St Stephen’s Green, Dublin 2, Ireland (a division of Penguin Books Ltd); Penguin Group (Australia), 250 Camberwell Road, Camberwell, Victoria 3124, Australia (a division of Pearson Australia Group Pty Ltd); Penguin Books India Pvt Ltd, 11 Community Centre, Panchsheel Park, New Delhi - 110 017, India; Penguin Group (NZ), 67 Apollo Drive, Rosedale, North Shore 0632, New Zealand (a division of Pearson New Zealand Ltd); Penguin Books (South Africa) (Pty) Ltd, 24 Sturdee Avenue, Rosebank, Johannesburg 2196, South Africa Penguin Books Ltd, Registered Offices: 80 Strand, London WC2R 0RL, England Published by Dutton, a member of Penguin Group (USA) Inc. First printing, June 2008 Copyright © 2008 by Sylvia Browne All rights reserved REGISTERED TRADEMARK— MARCA REGISTRADA LIBRARY OF CONGRESS CATALOGING-IN-PUBLICATION DATA Browne, Sylvia. End of days: predictions and prophecies about the end of the world / Sylvia Browne with Lindsay Harrison. p. cm. eISBN : 978-0-525-95067-7 1. End of the world—Prophecies. I. Harrison, Lindsay. II. Title. BL503.B76 2008 202’.3—dc22 2008007688 Without limiting the rights under copyright reserved above, no part of this publication may be reproduced, stored in or introduced into a retrieval system, or transmitted, in any form, or by any means (electronic, mechanical, photocopying, recording, or otherwise), without the prior written permission of both the copyright owner and the above publisher of this book. The scanning, uploading, and distribution of this book via the Internet or via any other means without the permission of the publisher is illegal and punishable by law. Please purchase only authorized electronic editions, and do not participate in or encourage electronic piracy of copyrighted materials. Your support of the author’s rights is appreciated. While the author has made every effort to provide accurate telephone numbers and Internet addresses at the time of publication, neither the publisher nor the author assumes any responsibility for errors, or for changes that occur after publication. Further, the publisher does not have any control over and does not assume any responsibility for author or third-party Web sites or their content. http://us.penguingroup.com From Sylvia & Lindsay For Kristen, Misty, Crystal, and Willie 

INTRODUCTION I’m tired of being scared, and I know you are too. Not that there isn’t a lot to be scared of in this world today, between the nonstop headlines about wars and nuclear power plants and terrorists and assassinations and civil unrest and economic uncertainty and political doublespeak and insane weather and an environment that’s becoming unhealthier by the day. But a point comes when it’s too much to deal with, and thinking about it accomplishes nothing more than sending you to bed with a cold cloth on your head. Then, just when you’re already on enough overload, someone feels compelled to mention that according to the Mayan calendar, the world is going to end in 2012 anyway, so what difference does anything make, really? Or they heard, or read somewhere, that the book of Revelation, or the book of Daniel, or Nostradamus, or something, or someone says we’ll all be dead in the next two years, or five, or ten, or whatever, or that there are “obvious signs” that the end of the world is right around the corner. And of course it reminded them of some horrible movie they saw in which only a handful of people are left alive on Earth because of a giant asteroid, and these zombielike survivors are wandering around deserted cities trying to kill each other over a crust of bread. It’s almost enough to make you skip lying down on your bed and to opt for hiding underneath it instead. Almost. But before you do that, I can’t encourage you enough to ask a few questions about these dire end-of-the-world predictions. Who were the Mayans, for example, and how did they arrive at a calendar that ends in 2012? What specifically do the books of Revelation and Daniel say that “prove” this impending doom, and what do we know about the circumstances in which they were written in the first place? Who was Nostradamus, why is he credited with any more expertise about the end of the world than the rest of us, and is it true that his writing is so filled with symbolism that it’s impossible to tell what he was talking about anyway? What are these “obvious signs” that our time on Earth is almost up—and just out of curiosity, have those same obvious signs ever cropped up before in the history of this planet and maybe been misinterpreted? As for this movie, did it claim to be a documentary? Is there really a legitimate reason to believe that an asteroid gigantic enough to destroy our world is headed toward us, or might be headed toward us any time soon? Ninety-nine times out of a hundred, the answer to any or all of these questions will be, “I have no idea.” If you’ve seen my television or personal appearances and/or read my books, you know how strongly I believe that knowledge is power and that the first thing to do when you’re afraid of something is to educate yourself about it as thoroughly as possible. I would never say, “Don’t be frightened about the end of the world,” because, as you’ll learn throughout this book, we humans are almost genetically predisposed to thinking about it and worrying about it. But I will say, very enthusiastically, learn all you can, form your own opinions, and maybe above all, find out if there’s a choice to be made between ending this planet or saving it. This book, then, is devoted to replacing fear with fact, to proving that knowledge is power, and to offering the sincere reassurance that, even if the world should end tomorrow (and it won’t), God will still keep us safe for all eternity, just as He promised when He created us. Sylvia C. Browne 

CHAPTER ONE
 The End of Days:
 Why This Book Now? Please don’t leap to the conclusion that there’s something urgently meaningful about the timing of this book. I promise you have time to read it more than once before the end of life on Earth. Actually, there are several reasons this book was at the top of my priority list. Many of them I’ll discuss as the book progresses, in the context of the chapters themselves. But one

Friday, March 13, 2020

DC GHOTKI IMPOSED BAN ON LARGE GATHERING IN MARRAIGE. SPORTING. JASAAS IN DISTRICT DUE TO CORONA VIRUS

گھوٹکی 13 مارچ 2020: ڈپٹی کمشنر گھوٹکی نے کورونا وائرس کے پیش نظر ضلع مین عوامی اجتماعات منعقد کرنے پر پابندی عائد کردی. تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر گھوٹکی لیفٹیننٹ رٹائرڈ محمد خالد سلیم نے ایک پبلک سرکیولر جاری کرتے ہوئے  (Sindh Epidemic Act, 2014) سندھ ایپیڈیمک ایکٹ 2014 کے سیکشن 10 کے تحت ضلع بھر میں 31 مارچ 2020 تک شادی کی تقاریب، کھیلوں کے مقابلون اور مذہبی جلسوں سمیت ہر قسم کے عوامی اجتماعات منعقد کرنے پر پابندی عائد کردی ہے. اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مختلف پروگرام منعقد کرنے کے لئے جاری کئے گئے تمام اجازت نامے بھی منسوخ کردیے گئے ہیں اور عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ کورونا وائرس کے امکانی پھیلاؤ کو روکنے کے لئے ایسے تمام پروگرام ملتوی کئے جائیں. 

پریس ترجمان
ضلعی انتظامیہ گھوٹکی




Coronavirus (COVID-19), How coronavirus is spread, Treatment for coronavirus


Coronavirus (COVID-19), 

How coronavirus is spread, Treatment for coronavirus


COVID-19 is a new illness that can affect your lungs and airways. It's caused by a virus called coronavirus.
Stay at home if you have coronavirus symptoms
Stay at home for 7 days if you have either:
a high temperature
a new, continuous cough
Do not go to a GP surgery, pharmacy or hospital.
You do not need to contact 111 to tell them you're staying at home.

How coronavirus is spread

Because it's a new illness, we do not know exactly how coronavirus spreads from person to person.
Similar viruses are spread in cough droplets.
It's very unlikely it can be spread through things like packages or food.

How to avoid catching or spreading coronavirus

Do
·         wash your hands with soap and water often – do this for at least 20 seconds
·         lways wash your hands when you get home or into work
·         se hand sanitiser gel if soap and water are not available
·         over your mouth and nose with a tissue or your sleeve (not your hands) when you cough or sneeze
·         But used tissues in the bin immediately and wash your hands afterwards
·       Try to avoid close contact with people who are unwell
Don't
·         do not touch your eyes, nose or mouth if your hands are not clean
Treatment for coronavirus
There is currently no specific treatment for coronavirus.
Antibiotics do not help, as they do not work against viruses.
Treatment aims to relieve the symptoms while your body fights the illness.
You'll need to stay in isolation, away from other people, until you have recovered.

School Will be Off till 30 may 2020 as Summer vacation and reopen on 01 june due corona virus Govt of Sindh


Thursday, March 12, 2020

Coronaviruses (CoV), Basic protective measures and Protection measures for persons who are in or have recently visited (past 14 days) areas where COVID-19 is spreading





Coronaviruses (CoV), Basic protective measures and 

Protection measures for persons who are in or have recently visited (past 14 days) areas where COVID-19 is spreading

Coronaviruses (CoV) are a large family of viruses that cause illness ranging from the common cold to more severe diseases such as Middle East Respiratory Syndrome (MERS-CoV) and Severe Acute Respiratory Syndrome (SARS-CoV)A novel coronavirus (nCoV) is a new strain that has not been previously identified in humans.  
Coronaviruses are zoonotic, meaning they are transmitted between animals and people.  Detailed investigations found that SARS-CoV was transmitted from civet cats to humans and MERS-CoV from dromedary camels to humans. Several known coronaviruses are circulating in animals that have not yet infected humans. 
Common signs of infection include respiratory symptoms, fever, cough, shortness of breath and breathing difficulties. In more severe cases, infection can cause pneumonia, severe acute respiratory syndrome, kidney failure and even death. 
Standard recommendations to prevent infection spread include regular hand washing, covering mouth and nose when coughing and sneezing, thoroughly cooking meat and eggs. Avoid close contact with anyone showing symptoms of respiratory illness such as coughing and sneezing.
Basic protective measures against the new coronavirus
Stay aware of the latest information on the COVID-19 outbreak, available on the WHO website and through your national and local

Tuesday, March 10, 2020

Short cutt keys Button action on keyboard computer notes

#Computer_Notes
Button action on keyboard
👉⌨Ctrl + A : Select All
👉⌨Ctrl + B: bold
👉⌨Ctrl + C: copy
👉⌨Ctrl + D: font
👉⌨Ctrl + E : Center Alignment
👉⌨Ctrl + F : Find
👉⌨Ctrl + G: go to
👉⌨Ctrl + H : Replace
👉⌨Ctrl + I : Italic
👉⌨Ctrl + J : Justify Alignment
👉⌨Ctrl + K: insert hyperlinks
👉⌨Ctrl + L : Left Alignment
👉⌨Ctrl + M: Incrase indent
👉⌨Ctrl + n: new
👉⌨Ctrl + O: open
👉⌨Ctrl + P: Print
👉⌨Ctrl + Q: normal style
👉⌨Ctrl + R : Right Alignment
👉⌨Ctrl + S : Save / Save As
👉⌨Ctrl + T : Hanging Indent

Monday, March 9, 2020

viva voce of annual M.A Final examination 2019 of SALU KHAIRPUR From 16.03.2020

Shah Abdul Latif University, Khairpur Examination Wing (Top Secret Section)

No.Exam T.S SALUKHP/ LtD& Dated:09-03-2020
Circular
Press Release
This is for general information of all the concerned Students/Candidates of M.A (Final) various subjects Annual Examination 2019, that their Viva Voce Examination will be started from 16 March 2020 at the various Examination Centres, The date wise schedule will be issued separately.
All the Principals are requested to give this circular for wide publicity among the students Candidates and place this circular on the notice board of the concerned colleges'centres.

Copy to all concerned Controller of Eaminations
copied

Contract Employees Regularization order/Judgement of Supreme Court of Pakistan dated 11.10.2018 in Writ Pitition No. 979-A of 2015


Contract Employees Regularization order/Judgement of Supreme Court of Pakistan dated 11.10.2018 in Writ Pitition No. 979-A of 2015 

Thursday, March 5, 2020

Tuesday, March 3, 2020

Sindh Government issues notification of amendments to section 26 of Sindh Civil Servants act under the Act of 1973, amending the Sindh Civil Survants Act' appointment, promotion and transfers clause on new hires, promotions and transfers, exchanges 03.03.2020 03 March 2020

Sindh Government issues notification of amendments to section 26 of Sindh Civil Survants act under the Act of 1973, amending the Sindh Civil Servants Act' appointment, promotion and transfers clause on new hires, promotions and transfers, exchanges 03.03.2020
03 March 2020

Monday, March 2, 2020

Running Scale increment to untrained TEachers of sindh 2018 letter Sindh Education




Advance Increment to Education Employees of Punjab for M.Ed Degree according to supreme court of Pakistan Order

Advance Increment to Education Employees of Punjab for M.Ed Degree according to supreme court of Pakistan Order 
 Department punjab ke notification  no FD SR i26 /17 dated I5.12  20I9 ke mutabiq punjab me education deptt me teacher ko MED ke advance increments supreme court ke order no dt 07 05 20I9 tahat mil rahi hn




WHY YOU ANGRY