Sunday, March 6, 2022

GENERAL JOHN JACCOB BORN IN 11 JAN 1812 IN SUMMER SIT ENGLAND IN HOME OF PADRI STEPHAN LONG JACOB AND JACCOBABAD KHAN GARH CITY OF SINDH

 اور خان گڑہ جیکب آباد بن گیا 

                                     جنرل جان جيکب، 11 جنوری 1812ع کو انگلنڊ کے سمرسٹ شہر میں پادری اسٹیفن لانگ جیکب کے ہاں پیدا ہوئے. انہوں نے ايسٹ انڊيا کمپنی کے ایک قومی مرکز  ’ايڈس کومب اسکول‘ میں تعليم حاصل کی, تعلیم کے بعد 16 سال کی عمر میں 11جـنـوری 1828ع کو ايـسـٹ انـڊيـا کمپنی کو بطور سيکنڈ لیفٹیننٹ جوائن کیا,ان کی پہلی تقرری ھندستان کے صوبے گجرات میں ہوئی اور 14 مئی 1836ع کو پروموشن ملا  تو کیپٹن کے عہدے پر فائز ہوئے, 1838ع میں پہلی افغان جنگ کے دوران ایک فوجی دستے کی حفاظت کیلئے خان گڑہ چوکی کا انچارج مقرر کردیا گیا, بعد میں کچھ دنوں کیلئے جھرک ٹھٹہ فوجی کیمپ میں گزارنے کے بعد انگریز فوج کے ساتھ سکہر اور شکارپور کیلئے روانا ہوئے, اس کے درمیان کچھ عرصہ بکہر کے  قديم قلعی میں رہنے کے دوران سکہر بکہر اور روھڑی کا جاگرافیائی مطالعہ کیا اور سکہر روھڑی کو ملانے کا خاکہ تیار کیا جو آگے چل کر لینسڈائون پل کی شکل میں نمودار ہوا,

 1843ع میں جب انگريزوں نے سندھ پے مکمل کنٹرول کیا تب سر چارلس نیپئر نے جان جیکب کو رینک بڑھا کر جنرل بنایا اور دوبارہ خان گڑہ مقرر کیا اسی دوران 1847ع میں خان گڑہ کا پولیٹیکل سپریٹینڈنٹ بنا دیا گیا, اور کچھ عرصے کے بعد خان گڑہ کا نام اپنے نام جیکب آباد سے جوڑ دیا, جان جیکب اپنے نام کی وجہ سے جیکب آباد سے بڑا پیار کرتا تہا, جس کی ترقی کیلئے مسلسل جستجو کرتا رہا, 13 اپريل 1855ع کو ليفٹيننٹ کرنل اور 20 مارچ 1857ع پر ترقی ملنے سے کرنل بن گئے, 1857ع سے جان جيکب یہاں پر ھارس اور کیٹل شو کا بنیاد ڈالا جو آج تک سندھ سرکار جاری رکھا ہوا ہے, کیٹل شو کا مقصد مال مویشی اور اعلی' نسل کے گھوڑوں کی افزائش اور انٹرٹینمنٹ تہا, ان کے پاس ایک اعلی' نسل کا گھوڑا ہوتا تہا جس کا نام میسنجر رکہا تہا جو اس کی حیاتی میں ہی مر گیا, اس کی قبر کے نشان آج بہی ریڈ کریسنٹ اسپتال میں موجود ہیں, جيڪب آباد کا گهنٹا گهر جسے وکٹوریا ٹاور بہی کہتے ہیں, جس کی ڈزائین جان جیکب کے کزن کرنل ایس ایس نے کی تہی, جو رانی وکٹوریہ کی بادشاہی کی سلور جوبلی کے موقعے پر مقامی زمینداروں کے چندے سے بنایا گیا, کلاک ٹاور 60 فوٹ اونچا ایک مینار کی شکل میں ہے جس کے چاروں اطراف گھڑیال لگے ہوئے ہیں جو آج بہی جیکب آباد کی شان کو اوچا رکہا ہوا ہے, ان کے علاوہ کبوتروں کیلئے کبوتر خانہ اور ٹاور بنایا گیا, جس میں اعلی' نسلوں کے کبوتر پال رکہے تہے جو کبوتر خانہ آج بہی موجود ہے اس کے علاوہ جان جيکب نے افواج کیلئے رہائشی کالونیاں بنوائیں, ان کا ایک اور اچہا اقدام ملیریا کی کونین گولیاں منگوائی جس سے عام آدمی کا علاج ہوتا تہا اور مُستفید ہونے والے اور سادہ لوگ اسے پیر کی حیثیت دیتے تہے, ویلفیئر کے کاموں کے علاوہ وہ ایک ذھین آفیسر, انجنیئر اور مکینک بہی تہے, جان جیکب نے ایک گھڑیال اپنی رہائش گاہ جیکب ہائوس میں نصف کروایا تہا جو ڈپٹی کمشنر ہاؤس میں آج بہی فعال ہے, یے دس من  وزنی گھڑیال ٹیکنیکی اعتبار سے دنیا کا واحد اور منفرد گھڑیال جو 1850ع میں بنوایا گیا تہا مزید اس کی مہارت اور خصوصیات سننے کیلئے چھوٹی سی تاریخی کلپ ضرور دیکیے گا, 

جان جیکب 46 سال کی عمر میں 5 دسمبر 1858ع کو وفات پا گئے, ان کی وصیّت کے مطابق گورا قبرستان جیکب آباد میں مدفون کیا گیا جہاں ان کی قبر آج بہی ماضی کے مزار دکہتی هي۔

No comments:

Post a Comment

WHY YOU ANGRY