دل کی بات !
کبھی آپ نے سوچا ھے کہ آج کل دل کی بیماری کیوں زیادہ ھوتی جارہی ھے ۔
دل کے تمام حصوں کی بیماریاں چاھے وہ دل میں خون لانے والی نالیاں ھوں یا دل کے پٹھے ، دل کے والوز ھوں یا دل کا بجلی کا نظام ، دل کے باھر جھلی نما غلاف ھو یا جسم کے دوسرے اعضاء کی وجہ سے دل کا خراب ھونا ، سب ھی بہت زیادہ ھوتی جارھی ھیں ۔
ھمیں سوچنا ھوگا !
ھم خود اس کے ذمہ دار ہیں ۔
ھر خاندان میں دل کے مریض بہت زیادہ ھوتے جارھے ھیں ۔
دل کے پیدائشی امراض کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ھوتا جارھا ھے ۔
دل کے امراض وبائی نہیں ھیں لیکن انہوں نے وبائی شکل اختیار کرلی ھے ۔
آئیں ! ھم سب مل کر ان وجوھات کو کنٹرول کریں یا ان کا خاتمہ کردیں جو دل کے امراض پیدا کرنے کے ذمہ دار ھیں ۔
صرف ایک ھی حل ھے ، زندگی کے تمام معاملات میں سادگی اور میانہ روی اختیار کرلیں ، چاہے وہ آپ کے رہنے کا انداز ھو یا کھانے پینے کا ، روزمرہ کے معمولات ھوں یا لوگوں سے ملنے جلنے کے ، سب میں سادگی اور میانہ روی اختیار کرلیں ۔ آپ دیکھیں گے کہ دل کی بیماریوں کی شرح کس تیزی سے نیچے آتی ھے ۔
ڈاکٹر سید جاوید سبزواری ۔
No comments:
Post a Comment